المیادین نیٹ ورک نے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ممانعت سے متعلق ایران، روس، چین اور دیگر ممالک کی مشترکہ قرارداد کا مسودہ شائع کیا۔
قرارداد کے مسودے میں IAEA کی نگرانی میں کام کرنے والے جوہری مراکز اور تنصیبات کے خلاف کسی بھی حملے اور حملے کی دھمکی کی ممانعت کی ضرورت پر تاکید کی گئی ہے۔
اس مسودے پر آج (جمعرات یا کل جمعہ کے روز) IAEA کی سالانہ کانفرنس میں رائے شماری ہوگی۔
اس مسودے میں پرامن جوہری توانائی کے کردار کو تیز کرنے کے لئے IAEA کے اہداف کو مکمل اور مؤثر طریقے سے حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔
ایران، روس، چین اور دیگر ممالک کی مشترکہ قرارداد کے مسودے میں بغیر کسی امتیاز کے پرامن مقاصد کے لئے جوہری توانائی کی تحقیق، پیداوار اور استعمال کے ناقابل تنسیخ حق پر بھی زور دیا گیا ہے۔
قرارداد کے مسودے میں پرامن مقاصد کے لئے قائم جوہری تنصیبات کے خلاف کسی بھی مسلح حملے یا مسلح حملے کی دھمکی کی ممانعت پر زور دیا گیا ہے۔
اسی مناسبت سے، المیادین نے رپورٹ کیا کہ حملوں سے IAEA کے حفاظتی نظام، بین الاقوامی امن و سلامتی، اور جوہری مواد کی حفاظت اور سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
قرارداد کے مسودے میں اس بات کو یقینی بنانے میں IAEA کے کردار پر زور دیا گیا ہے کہ پرامن جوہری سرگرمیوں کو حملوں یا حملوں کی دھمکیوں سے نقصان نہ پہنچنا چاہئے، اور ایجنسی کے رکن ممالک جون 2025 میں ایرانی جوہری مراکز اور تنصیبات پر دانستہ اور غیر قانونی حملوں کی مذمت کریں۔
قرارداد کے مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے۔
جمعرات، 18 ستمبر 1404 (یا جمعہ، 19 ستمبر) کی سہ پہر کو، ایران، بیلاروس، چین، روس، وینزویلا اور نکاراگوا کی طرف سے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی 69ویں جنرل کانفرنس میں پیش کی گئی قرارداد کے مسودے پر بحث اور ووٹنگ ہونے والی ہے۔
آئی اے ای اے کی 69ویں جنرل کانفرنس گذشتہ پیر 14 ستمبر سے ویانا میں آئی اے ای اے کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوئی ہے جو 18 ستمبر تک جاری رہے گی۔ ایران کا ایک وفد اس کانفرنس میں شریک ہے جس کی سربراہی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ محمد اسلامی کر رہے ہیں اور ان کے ہمراہ ان کے نائب اور ایران کے ایٹمی ادارے کے ترجمان بہروز کال وندی بھی کانفرنس میں شریک ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ